Sleepless
-
ہم نے راتوں سے پوچھا، سحر کیوں نہیں ہوتی؟
کہنے لگیں، تمہارے درد میں روشنی نہیں ہوتی۔ -
یہ جو چہرے پہ مسکان رکھی ہوئی ہے،
دل کی ویرانی کو چھپانے کی ترکیب ہے۔ -
دنیا کے رنگ دیکھے، سبھی دھوکہ نکلے،
خواب سچے تھے مگر، حقیقت جھوٹی نکلی۔ -
چاندنی رات میں جلتے رہے تنہائی کے دیے،
یہ روشنی بھی ہمیں اندھیرے میں چھوڑ گئی۔ -
ہم نے صبر کی چادر اوڑھ لی ہے،
اب درد بھی آ کر خاموش بیٹھ جاتے ہیں۔ -
کسی کی یاد میں رات کاٹتے رہے،
صبح ہوئی تو پھر خوابوں میں لوٹ گئے۔ -
یہ جو دل ہے، کچھ کہہ نہیں سکتا،
پر ہر دھڑکن میں ایک فسانہ چھپا ہوا ہے۔ -
ہم نے لفظوں میں زخم چھپائے بہت،
پر کوئی پڑھے تو درد محسوس ہو جاتا ہے۔ -
نیند آئی تو خوابوں میں وہی شخص تھا،
جاگے تو حقیقت نے پھر سے رُلا دیا۔ -
کہانی ختم ہوئی مگر درد باقی ہے،
محبت ہار گئی پر دل اب بھی زندہ ہے۔
💔
ReplyDelete