Love Quotes

 

- یارم، میں تیرا ذہنی عادی بھی تھا، میرے خیالات میں تیری ہی صورت بستی تھی۔  

  آنکھیں بند کرتے ہی تیری آواز گونجتی، جیسے میری ہر خاموشی تیرے نام پہ مچلتی تھی۔  


- تیرے بغیر میری راتیں بھی اجنبی لگتی تھیں، جیسے تاروں نے اپنے رستے بدل ڈالے ہوں۔  

  صبح کی کرنوں میں بھی وہ روشنی نہ رہی، جو تیرے قرب سے میسر آیا کرتی تھی۔  


- بات صرف محبت کی نہیں تھی، یہ رشتہ سوچ سے بھی بڑھ کر تھا،  

  تیری ہنسی میری آنکھوں میں بستی تھی، تیرے غم سے میری سانسیں اٹک جاتی تھیں۔  


- تیرے لفظوں کا نشہ ایسا تھا کہ عقل کی دیواریں گِرنے لگیں،  

  میں چاہ کر بھی خود کو نہ بچا سکا، تیرے لہجے کی حدت دل میں اترتی گئی۔  


- میری خودی کا دامن تیرے لمس کی خوشبو سے بھر گیا تھا،  

  اب تنہائی میں بھی تیرے وجود کا احساس ہر لمحہ تازہ رہتا ہے۔  


- تُو میری سوچ کے دریچوں میں وہ چراغ تھا، جس کی روشنی مجھ سے چھینی نہیں جا سکتی،  

  مگر تیرے جانے سے یہ احساس ہوا کہ روشنی کے لیے اندھیروں سے بھی لڑنا پڑتا ہے۔  


- میں تیرے خیالوں کے تانے بانے میں خود کو بُنتا رہا،  

  مگر حقیقت کی زمین پر قدم رکھتے ہی ہر خواب ٹوٹ کر بکھر گیا۔  


- تیرے بغیر زندگی ایک اجنبی صحرا جیسی ہے، جس میں بستی تو ہے مگر بوند بھر پانی نہیں،  

  یہ پیاس صرف محبت کی نہیں، یہ رشتہ عقل و جنون سے بھی پرے تھا۔  


- تیرے لہجے میں وہ گرمی تھی جو مجھے ہمت بھی دیتی اور موم بھی کرتی،  

  اب سرد ہواؤں میں تیرے لفظوں کی گرمی کی کمی بڑی شدت سے محسوس ہوتی ہے۔  


- محبت کے دائرے سے آگے بھی ایک جہان تھا، جہاں تیری قربت میری مجبوری بن گئی،  

  نہ صرف دل بلکہ ذہن بھی تیرے تصور کا اسیر ہو چکا تھا۔  


- تیرے سنگ گزارے ہوئے لمحے میری رگوں میں یوں دوڑتے ہیں،  

  جیسے یادوں کا سمندر کبھی خشک نہیں ہوتا، اور میں اسی میں ڈوبتا ابھرتا رہتا ہوں۔  


- تیرے بن یہ دل جیسے بے نام سا رہ گیا، جیسے کسی ویرانے میں چراغ بجھا ہو،  

  میں نے عشق کے ساتھ ذہنی عادت کا خمار بھی جھیلا، اور اس کا نشہ اب تک نہیں اترا۔  


- لوگ سمجھتے ہیں یہ صرف محبت کا زخم ہے، مگر انہیں کیا خبر،  

  میں تیرے الفاظ کا دیوانہ بھی تھا، تیرے انداز کا مسافر بھی۔  


- سوچتا ہوں کاش وقت لوٹ آئے اور میں تیری موجودگی کا صحیح مطلب جان سکوں،  

  مگر اب تو صرف پچھتاوا باقی ہے، اور تیرے نقش قدم میری راہوں میں گم ہیں۔  


- تیرے ہر وعدے کی بازگشت میرے کانوں میں آج بھی گونجتی ہے،  

  مگر وعدوں کی بنیاد صرف دل نہیں، ذہن کی پختگی بھی ہوتی ہے، جو شاید پوری نہ ہو سکی۔  


- میں نے خود کو تیرے لیے بدل ڈالا تھا، کہ شاید یوں قربت بڑھ جائے،  

  مگر حقیقت یہ ہے کہ جو عادی ہو جائے، اسے اپنی ذات بھی بیگانہ لگنے لگتی ہے۔  


- تیری خوشبو میں لپٹے ہوئے لمحات، اب میری راتوں کو بے قرار کرتے ہیں،  

  جاگتی آنکھوں سے دیکھے ہوئے خواب بھی ایک ایک کر کے بکھر گئے۔  


- تیرے لوٹ آنے کی آس میں دن گزارے، مگر یہ آس بھی محض سراب نکلی،  

  میں نے تجھے دل سے پکارا، مگر تیری خاموشی نے ہر صدا کو لوٹا دیا۔  


- میرے ہونٹوں پر اب بھی تیرا نام ٹھہر جاتا ہے، چاہے میں جتنا بھی روکتا رہوں،  

  یہ محبت کا تقاضا نہیں، یہ ذہنی وابستگی کی وہ گرہ ہے جو کھلنے میں نہیں آتی۔  


- آخر کار سمجھ آیا کہ تیرے بنا میرا وجود بھی ادھورا ہے، مگر صرف دل کا درد نہیں،  

  میں تیرے عادی ذہن کی زنجیروں میں جکڑا ہوں، جہاں سے رہائی ممکن نہیں۔  


یہ داستان صرف محبت تک محدود نہیں، بلکہ ایک ایسی ذہنی گرفت کی کہانی ہے جہاں دل بھی مجبور تھا اور دماغ بھی قید۔ تیرے وجود نے میری زندگی میں صرف جذباتی رنگ نہیں بھرا، بلکہ میرے سوچنے سمجھنے کے انداز کو بھی بدل ڈالا۔ اب، تیرے بغیر نہ صرف دل خالی ہے بلکہ ذہن کی وہ رونق بھی نہیں رہی جو کبھی تیرے لفظوں سے جڑی رہتی تھی۔ یہ صرف عشق کا زخم نہیں، یہ ذہنی عادت کی وہ قید ہے جس سے چھٹکارا پانا شاید زندگی بھر ممکن نہ ہو سکے۔  

Comments

Popular Posts